Hope in Darkness.

Let’s learn how to deal with difficulties.

وَٱلضُّحَىٰ .وَٱلَّيْلِ إِذَا سَجَىٰ. مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَىٰ

قسم ہے چڑھتے دن کی۔ قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے ۔ نہ تمہارے رب نے تمہیں چھوڑا نہ وہ بیزار ہوا

۔یہ آیت کئی دفعہ نگاہوں کے سامنے سے گزرتی ہے لیکن ہر دفعہ پڑھنے پر ایک نئی امید اور یقین دل میں جگہ پکڑتے محسوس ہوتے ہیں ۔ آج کے دور میں ہر انسان اپنے حال سے نالاں نظر آتا ہے۔ ہر کوئی آزمایا جا رہا ہے کوئی مال سے تو کوئی جان سے، کوئی بھوک و افلاس سے تو کوئی تونگری سے، کوئی حسن سے تو کوئی کم صورتی سے، کوئی اولاد سے تو کوئی بےاولادی سے، کوئی علم سے تو کوئی جہل سے، کوئی حاکمیت سے کوئی محکومی سے اور کوئی طاقت سے تو کوئی لاچاری سے ۔ ان آزمائشوں میں انسان ٹینشن، ڈپریشن اور ناامیدی میں گھرا ہوا ہے اور مختلف حل ڈھونڈتا پھرتا ہے لیکن ربِ کائنات نے آسان علاج ان آیات میں سمو دیا ہے ۔ان آیات میں ربِ تعالیٰ نے قسم کھائی ہے چڑھتے دن کی ۔ دن علامت ہے روشنی، کامیابی اور آسانی کی۔ پھر قسم کھائی چھا جانے والی رات کی اور رات علامت ہے تاریکی، ناکامی اور مصائب کی۔ پھر دونوں چیزوں کی قسم کے بعد ربِ جلیل نے یقین دلایا اپنے ہونے کا، اپنی نصرت کا، اپنے رحم کا، اپنے کرم کا اور پھر جب ربِ تعالیٰ یقین دلا دیں کہ میں ہوں تمہیں تھامنے والا، تمہیں مشکلات سے نکالنے والا، تو پھر بھلا کسی دنیاوی سہارے کی ضرورت کہاں باقی رہ جاتی ہے ؟یہ دنیا دن اور رات کا امتزاج ہے۔ یہ زندگی غموں کے بادل اور مسرتوں کی بارش کے درمیان کہیں معلق ہے۔ لیکن غم کے آنے کا مطلب یہ نہیں کہ کبھی خوشیوں کی سحر نہ ہوگی۔ جب کبھی “الیل” طویل ہو جائے، ہر طرف اندھیرا اور تاریکی نظر آئے تب بھی امید نہیں چھوڑنی بلکہ کامل یقین رکھنا ہے اس کے بعد “الضحیٰ” ضرور ہو گی کیونکہ میرا رب میرے ساتھ ہے ، اس نے مجھے نہیں چھوڑا۔ “الیل” جتنی بھی طویل ہو جائے مستقل نہیں ہو سکتی ، اس کو ختم ہونا ہی ہے اور اس کے آخری سرے پر “الضحیٰ” ہماری منتظر ہے ۔” الیل” کو کاٹنا آسان نہیں ہے لیکن یہ مشکلوں بھرا رستہ آسان ہو سکتا ہے اگر ہم ربِ کائنات کے وعدوں پر یقین رکھیں ، اگر ہم اس کی نصرت پر یقین رکھیں اور بھلا رب سے سچا وعدہ اور رب سے بڑھ کر نصرت کس کی ہو سکتی ہے؟اس لیے کوئی بھی مشکل آئے تو الله پاک سے رجوع کرو کہ وہ دیکھ رہا ہے بے قراری سے بار بار اس کی جانب اٹھتی تمہاری بے چین نگاہ کو، وہ سن رہا ہے تمہارے سینے میں دھڑکتے شکوے اور شکایات کو، وہ آگاہ ہے تمہارے ذہن کے ہر مایوس کن خیال سے۔ وہ تم سے غافل نہیں ہے۔ اس نے نہیں چھوڑا تمہیں نہ وہ بیزار ہوا ہے۔ بس اسی سے مدد مانگو۔ بےشک اللہ ربُ العزت کی مدد بہت قریب ہے ۔

Written by Eman Fatima.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

0 thoughts on “Hope in Darkness.”

  1. Syeda Naalain E Batool

    Very well written. A good try to sum up something about Islam and it might provide important means to establish Islam all over the world. Keep it up.

  2. Syeda Naalain E Batool

    Very well written. A good try to sum up something about Islam and it might provide important means to establish Islam all over the world. 360 Muslim experts is providing a mean to Islam for students so that they may remain in touch with their islamic values throughout their educational journey.

Aslamualykum!
Scroll to Top