Let’s learn how to stay motivated.
Hope
“امید”۔ا ، م ، ی ، د۔۔امید! چار حروف سے بنا یہ لفظ آخر ہے کیا؟سمیرہ ا حمید کہتی ہیں ، “امید” اس “یقین” کا نام ہے کہ اللہ سن رہا ہے، دیکھ رہا ہے اور وہ سب کچھ کر سکتا ہے۔کیونکہ کوئی شے اس کے اختیار سے باہر نہیں ہے۔”اور امید اس “یقین” کا نام ہے کہ ہماری زندگی میں یہ جو اندھیرا چھا گیا ہے۔ اسے روشن فقط خدا کی ذات کرے گی۔ اور ضرور کرے گی۔۔۔اور امید اس “یقین” کا نام ہے کہ ہمارے لیے جو ہر در بند ہو چکا ہے، اس سے بہتر در خدا کھولے گا۔ اور ضرور کھولے گا۔۔۔اور امید اس “یقین” کا نام ہے کہ جو خوشیاں ہم سے روٹھ گئیں ہیں ، اللہ ان سے بہتر خوشیاں ہمیں عطا کرے گا۔ اور ضرور کرے گا۔”امید ‘یقین’ ہے۔۔۔۔۔یہ یقین کہ اللہ بہترین عطا کرتا ہے۔ ایک جاب چلی گئی تو وہ اس سے بہتر عطا کر دے گا۔ ایک شخص کھو گیا تو وہ اس سے بہتر عطا کر دے گا۔ صحت نہیں رہی تو وہ صحت عطا کر دے گا۔ مال چلا گیا تو وہ اس سے بڑھ کر عطا کر دے گا۔کیونکہ وہی عطا کرنے والا ہے۔وہی عطا کرتا ہے اور وہی عطا کر سکتا ہے۔امید “یقین” ہے اس کے “القادر” ہونے پر۔۔امید کے لئے کوئی سائنسی فارمولا نہیں ہے۔ اس میں کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔ بس یہ کہ ،
“ایمان والے تو بس اللہ ہی پر بھروسا کرتے ہیں!” (القرآن)
وہ جانتے ہیں کہ اللہ ان کا بہترین ساتھی ہے۔اور وہ بہترین ساتھی انہیں ڈوبنے نہیں دے گا۔وہ جانتے ہیں کہ ہماری زندگی میں جو دکھ ہے، جو تکلیف ہے، اس سے نکلنے کا راستہ صرف اللہ عطا کر سکتا ہے۔کیونکہ وہ عطا کرنے والا ہے۔ اس کے “عطا کرنے والا” ہونے پر ایمان لے آئیں ، یقین کر لیں ۔ بس یہی “امید” ہے۔امید “یقین” ہے۔ اللہ کی ذات پر یقین! اب سوال یہ ہے کہ آخر ہم اپنی زندگی میں امید کیونکر لا سکتے ہیں؟ اور اب تک اتنا سب برا ہوا ہے ہمارے ساتھ، اب اچھا کیسے ہوگا؟ جاب چلی گئی، انٹری ٹیسٹ کلیئر نہیں ہوا، شادی ٹوٹ گئی، لوگوں میں عزت نہیں رہی۔۔۔اب کیسے اس سے اچھی امید لگا لیں۔ اتنا آسان ہے کیا یہ؟! اب آرام سے بیٹھیں، سماعتیں واں کریں اور دل تھام کر سنیں۔۔اللہ “الودود” ہے. وہ “محبت کرنے والا” ہے. اور “وہ اللہ اپنے بندوں سے بے حد محبت کرتا ہے۔” اور یقین کریں، اس کے ان بندوں میں آپ بھی شامل ہیں۔وہ آپ سے ، مجھ سے ، محبت کرتا ہے۔کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ جو ہم سے اتنی محبت کرتا ہے وہ ہمیں بھری دنیا میں اکیلا چھوڑ دے گا؟ وہ انسان ہوتے ہیں جو محبت کا دعویٰ کرنے کے باوجود سب فراموش کر دیتے ہیں۔ پتا ہے کیا۔۔۔اللہ کی محبت ایسی نہیں ہوتی۔وہ ہم انسانوں جیسی محبت نہیں کرتا۔ اس کی محبت، اس جیسی ہے۔ رحمن، رحیم اور بے حد کریم محبت! سو، سب سے پہلے آپ اس کی محبت پر یقین کرلیں۔وہ ہم سے اتنی محبت کرتا ہے، وہ ہمیں ںے مول کبھی نہیں کرے گا۔اس کی محبت پر یقین کرنے کے بعد، ہمیں اس سے “اچھا گمان” رکھنا ہے۔اچھی امید رکھنی ہے۔”آخر اللہ تعالی انسان کے گمان کے ساتھ ہے۔” اس کی محبت پر یقین رکھ کے ہمیں یہ امید رکھنی ہے کہ اللہ تعالیٰ کبھی بھی ہمارے لیے برا نہیں چاہے گا۔ہمارے ساتھ برا نہیں کرے گا۔
یہ وہ یقین تھا جو مسلمانوں کے تین سو تیرا کے لشکر کو ہزار کفار کے روبرو لے گیا۔ایک طرف تلواروں سے لیس کفار کا لشکر اور دوسری طرف نہتے مسلمان اور ان کا یقین! یہ اللہ کی ذات پر یقین تھا کہ اللہ ہمیں تنہا نہیں چھوڑے گا، امید تھی جو مٹھی بھر مسلمانوں کو بدر کے میدان میں لے گئی۔ اور اللہ نے ان کے یقین کا مان رکھا۔بدر فتح ٹھہری۔۔۔آج اگر ہم ان جیسی حالت میں ہوتے تو کیا کرتے؟ ڈگمگا جاتے۔رونے لگتے۔شکوے کرتے۔اور جنگ سے پہلے ہی کہیں فرار ہو جاتے۔لیکن دیکھیں، اللہ نے ہمیں بدر کا میدان نہیں دیا جہاں جان کا خطرہ ہو۔اس نے ہمیں چھوٹی آزمائش دی ہے۔مگر ہم پھر بھی اس سے اچھا گمان نہیں رکھتے۔ہمارے لیے ہمیشہ کہیں “کمی” رہ جاتی ہے۔۔کوئی “کاش” ، کوئی “اگر” رہ جاتا ہے۔۔۔یہی کرتے ہیں نا ہم۔۔ہمیں لگتا ہی نہیں کہ اللہ ہمارے اتنے ‘بڑے بڑے’ مسائل حل کر سکتا ہے۔ہمارے استاد کہتے ہیں، ” بیٹا ، اللہ “اکبر” ہے۔ انسان “اصغر” ہے۔سو، اللہ کے پلینز بھی “اکبر” ہوتے ہیں۔”سو ہمیں اس کے ‘اکبر’ ہونے پر بھی یقین کرنا ہے۔ “اکبر” کہتے ہیں “کسی شے کے بہت بڑے ہونے کو” ، “بہت شاندار ہونے کو”۔ اس کا مشترک معنی نکالیں تو “اکبر” کہتے ہیں ‘کسی بڑی، شاندار اور عظیم شے کو’، ایسی عظیم شے جو دیکھنے والے کو مسحور کردے۔اس قدر اعلیٰ کہ دیکھنے والے کو یقین نہ آئے۔ایسے “اکبر” رب کے پلینز کس قدر “اکبر” ہونگے؟! سچ تو یہ ہے کہ وہ “اکبر” ہم “اصغر” اذہان میں سماتا نہیں ہے۔وہ اکبر ہے نا، بڑا ہے،سو اس کے پلینز بھی بڑے ہوتے ہیں۔وہ دور اندیش ہے، اعلیٰ و عظیم پلینز بناتا ہے۔ ہم لوگ اصغر ہیں نا، ہم اس کے بڑے پلینز کو سمجھ نہیں پاتے۔نا امید ہو جاتے ہیں۔ بس ہمارے مسائل اور نا اامیدی کے سمندر میں غرق ‘ہم’! ہم بہت چھوٹے انسان ہیں۔ہم نزدیک کی شے دیکھتے ہیں ، چھوٹی شے کا سوچتے ہیں اور پریشان ہو جاتے ہیں۔بد گمان ہو جاتے ہیں۔۔لیکن اب ہمیں ایسا نہیں کرنا ہے۔ہمیں ‘اکبر’ کو سمجھنے کے لیے اپنی ‘سوچ’ کو اکبر بنانا ہے۔ہمیں بڑا سوچنا ہے۔ بہتر، اعلیٰ! جیسے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے سوچا اور ان کے ساتھ ان لوگوں نے سوچا جنہیں اللہ نے عزت و مرتبہ عطا کیا ہے کہ ہم انہیں صحابہ کے نام سے جانتے ہیں۔۔انہوں نے کیا کیا؟ انہوں نے اپنی سوچ کو بڑا کیا۔اپنی امید کو بڑا کیا۔۔۔انہوں نے اس “بڑے دن” کا سوچا جس کا اللہ نے وعدہ کیا ہے۔ وہ بڑا دن جب ہر انسان کو رب تعالی کے حضور پیش ہونا ہے۔وہ بڑا دن جب ہر انسان کا نامہ اعمال اس کے ہاتھ میں ہوگا۔وہ بڑا دن جب جنت و جہنم کا فیصلہ ہوگا۔جب بھی کوئی غم آیا، انہوں نے بسم اللہ کہا۔ جب کوئی بیماری آئی انہوں نے الحمداللہ کہا، جب کوئی مصیبت آئی، انہوں نے استغفراللہ کہا، جب کوئی تنگی آئی تو سبحان اللہ کیا، کیونکہ اللہ تعالی کو شکر گزار بندے پسند ہیں۔صابرین پسند ہے۔امید رکھنے والے پسند ہیں۔یقین رکھنے والے پسند ہیں۔اس سے اچھا گمان رکھنے والے پسند ہیں۔۔۔انہوں نے ہر حال میں اللہ سے اچھا گمان کیا۔ انہوں نے امید لگائی اللہ سے، کہ اللہ انہیں اس بڑے دن رسوا نہیں کرے گا۔وہ رحمن ہے۔رحم کرے گا۔انہوں نے اپنے آپ کو ان چھوٹی چھوٹی باتوں پریشان کرنا چھوڑ دیا۔انہوں نے اپنا آپ رب کے حوالے کر دیا۔اس یقین کے ساتھ کہ وہ اللہ ہے نا، وہ مالک ہے، وہ سب بہتریں کر دے گا۔۔۔اور یقین کریں یہی امید، امید کامل ہے۔جب ہم اپنی امید اس بڑے دن سے جوڑ لیں گے تو اللہ سے امید اور پختہ ہو جائے گی۔ سو چھوٹے چھوٹے مسائل پر پریشان مت ہوا کریں۔۔وہ اکبر ہے ناں، وہ کچھ اکبر ہی عطا کرے گا۔بس اس پر یقین رکھیں۔جب کوئی مشکل آ جائے تو اللہ پر یقین رکھیں، وہ دیکھ رہا ہے، سن رہا ہے، وہ سب ٹھیک کر دے گا۔ اس سے اچھے کی امید رکھیں۔آپ کی چھوٹی سی امید ، اس بڑے دن کی امید سے جڑی ہے۔آپ کا آج کا یقین ، آج کی امید، آپ کے ایمان کی پہنچان ہے۔ اللہ کی ذات پر آپ کے اعتقاد کی پہچان ہے۔ آپ کی یہ چھوٹی چھوٹی امیدیں، اس بڑے دن کی امید کو روشن کر دیں گی۔ ایک مرتبہ سوچیں تو۔۔۔ اس دن، جب ہر ذی روح کو پیش کیا جائے گا۔ جب ہر شے کا حساب کیا جائے گا۔ اللہ آپ پر نظر کرم فرمائے، اور پھر آواز رب گونجے، “میرا یہ بندہ مجھ سے اچھا گمان رکھتا تھا، اچھی امید رکھتا تھا، اس کا وہ گمان سچ کر دو۔اس کی وہ امید حقیقت میں ڈھال دو۔” سبحان اللہ۔اللہ تعالی ہم سب کو اس سے اچھا گمان رکھنے کی توفیق دے اور صراط مستقیم کا مسافر بنائے ۔ آمین
MA♥️♥️Amazing
дома каркасные спб [url=https://karkasnyi-dom-pod-klyuch.ru/]http://karkasnyi-dom-pod-klyuch.ru/[/url]
уборка офисов москва https://kliningovaia-kompaniia.ru/uborka-ofisov/.
оборудование для автосервиса https://oborudovanie-dlia-avtoservisa.ru/.
точилка для ножей и ножниц http://www.tochilki-dlya-nozhej.ru/
нанесение логотипа на футболку https://suvenirnaya-produkciya-s-logotipom.ru/catalog/odezhda/futbolki/.
купить сварочный полуавтомат mig https://svarochnye-apparaty-poluavtomaty.ru/catalog/svarochnye-poluavtomaty/.
гибкие электроизоляционные материалы http://www.xn—-8sbarackhbeokehknamcc9ao4ao5gugk3a2e.xn--p1ai