Dimensions of patience.

Let’s see the actual meaning of patience.

[“فاصْبِرْ صَبْرًا جَمِیْلاَ “(سورہ المعارج:5)

“تو پس آپ بڑی خوبصورتی سے صبر کیجئے (یہاں تک کہ صبر کی عمدہ مثال قائم ہو جائے)”]اس آیت سے دل نے ہمیشہ امید ،مضبوطی اورایک عجیب سی خوشی محسوس کی،گویاکہ آپ کا رب آپ کوصبر کرنے کیلئے موٹیویٹ کر رہا ہو۔۔!صبر ایسا لفظ ہے کہ جو عموماً جیسے ہی سنائی یا دکھائی دیتاہے،توذہن میں فوراً آتا ہے کہ “کسی بھی طرح کے ناپسندیدہ حالات کو احسن طریقے سے برداشت کرتے ہوئے اپنے نفس،غصے اور ناپسندیدگی کو کنٹرول کر کے ایسے ردِعمل اور رویے کا اظہار کرنا جس میں اللّٰہ کی خوشی مقصود ہو “۔۔قابلِ غور بات یہ ہے کہ اس میں”ناپسندیدگی ” اور” برداشت” دو ایسے پہلو ہیں جو کہ صبر کا لفظ سنتے ہی فوراً ہمارے ذہن میں آتے ہیں ،کہ صبر ناپسندیدہ حالات میں کرنا ہوگا ،کسی نے آپ پر ظلم کیا،حق مارا، دکھ پہنچایا ،غرض کسی بھی طرح کے حالات جو آپ کیلئے ناپسندیدہ ہوں اور آپ برداشت کر رہے ہوں تو یہ صبر ہے۔۔۔یہ بات اپنی جگہ سراسر درست ہے!لیکن…! لیکن!!!اس آیت سے میں نے یہ بھی سیکھا کہ صبر نہ صرف نا پسندیدہ حالات میں بلکہ”پسندیدہ”حالات میں بھی تو اختیار کیا جا سکتا ہے!اور پسندیدہ حالات میں صبر اتنا ہی اہم ہے جیسے کہ ناپسندیدہ حالات میں.اب سوال یہ ہے کہ پسندیدہ حالات میں صبر کیسے کرنا ہوگا؟؟میں اکثر قرآن پاک پڑھتے وقت کسی ایسی آیت پر پہنچتی کہ جس میں جنت کا تذکرہ، جنتیوں کیلیے سونے چاندی کے برتنوں میں کھانا، ریشمی لباس ،شراب کے چھلکتے جاموں کی منظر کشی، ستر ستر حوریں، موسیقی کی محفلیں اور بھی بہت کچھ۔۔۔۔ہمارے تصور سے کہیں آگے کی نعمتیں…..!یونہی اکثر ذہن میں آتا تھا کہ ان سب چیزوں میں کچھ ایسی چیزیں بھی ہیں جو کہ دنیا میں حرام رکھی ہیں اللّٰہ نے۔ موسیقی حرام ،شراب حرام ،سونے چاندی کے برتنوں میں کھانا حرام ،مردوں کے لیے ریشمی لباس حرام ،ان کے لیے سونا پہننا حرام، صرف چار شادیوں کی اجازت ،جب کہ جنت میں ستر ستر حوریں۔۔!جب کہ دنیا میں یہ سب حرام کردہ چیزیں، انسان کو تو بہت پسند ہیں،ان کے لیے رغبت اور کشش تو انسان کے سرشت میں اللّٰہ نے خود ہی رکھی۔لیکن اس کے باوجود یہ سب پسندیدگی دنیا میں حرام کر دی اللّٰہ نے۔۔!جب کہ یہی سب نعمتوں کی صورت میں جنت میں بھی تو پیش کی جائیں گی۔۔۔جنت میں بھی تو دے گا اللّٰہ ،تو دنیا میں حرام کیوں ؟؟اور پھر اللّٰہ نے خود اس کا جواب مجھے سمجھایا جب اتفاقاً ایک اسلامک وڈیو میں ،میں نے سنا کہ:”آزمائشیں صرف بڑی بڑی چیزوں پر نہیں ،بلکہ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر بھی لی جاتی ہے” اور یہ اتنی بڑی بات ایک بالکل چھوٹی سی مثال سے سمجھائی گئی اس میں، وہ یہ کہ اللّٰہ نے حکم دیا ہے کہ ہمارے ناخن تراشے ہوئے ہوں ،لیکن اکثر خواتین نہیں تراشتیں ،بلکہ مختلف طریقوں سے ایک منفرد انداز میں بڑھاتے ہیں کہ گویا اس سے ہاتھ دیدہ زیب لگتا ہے۔مانا کہ ہاتھ کی خوبصورتی اپنی جگہ ۔۔۔۔لیکن یہ بھی تو ایک آزمائش تھی.. مطلب…!کہ اللّٰہ کو نہیں پسند کہ میرے ناخن بڑھے ہوئے ہوں لیکن چونکہ مجھے پسند ہیں اور مجھے اچھے لگتے ہیں تو میں لمبے ناخن رکھوں گی….!اور اس طرح ہم آزمائش میں ناکام ہو جاتے ہیں ۔۔۔! کیونکہ یہ بھی تو آزمائش تھی کہ آپ اللّٰہ کی پسند کو ترجیح دیتے ہیں یا خود کی پسند کو۔۔۔۔۔۔!اور آپ نے اپنی پسند کو ترجیح دی ۔اور اس چھوٹی سی مثال نے مجھےاس سوال جواب دے دیا کہ پسندیدہ چیزوں پر صبر کیسے کرنا ہے..!ہر وہ پسندیدہ چیز اور خواہش جس کے لیے آپ کا نفس ضد کرے لیکن کیونکہ وہ چیز آپ کے رب کو پسند نہیں اور آپ اپنی پسند کو بھول کر اپنے رب کی پسند کو اہمیت دیتے ہیں اور اس پر اپنے نفس کی بے چینی کو برداشت کرتے ہیں تو یہ صبر ہے…! اگر کوئی گانا آپ کو پسند ہو،اور آپ کا دل کر رہا ہو کہ سنوں یا گاؤں ،اور آپ پسندیدگی کے باوجود نہیں سنتے تو آپ نے صبر کا مظاہرہ کیا کیونکہ آپ کو آپ کے رب کے وعدے پر یقین ہے کہ جو موسیقی وہ جنت میں سنائے گا وہ دنیاوی موسیقی کے مقابل بہت عمدہ ہوگی اور آپ اس لیے دنیاوی موسیقی نہیں سنتے۔۔۔اس طرح آپ نےاپنی پسندیدگی پر صبر کیا۔۔۔!سخت گرمی ہے اور آپ کا دل کہ رہا ہے کہ نقاب اور حجاب نہ پہنے ہوتا تو گرمی نہ لگتی۔۔۔ لیکن آپ اپنے حجاب میں وہ گرمی برداشت کرتے ہیں ۔۔تو اس طرح آپ نے پسندیدگی پر صبر کیا…!گویا موسیقی کی محفلیں، غیر محرم کے سامنے بناؤ سنگھار کر کر کے جانا،مختلف طرح کے نت نئے فیشن ،حرام تعلقات کا بڑھتا ہوا رجحان،غرض بہت سارے گناہ۔۔۔۔جو کہ آپ کانفس تو پسند کرتا ہے ۔۔لیکن آپ اپنے رب کی پسند پر اپنی پسند کو بھول جاتے ہیں اور ان سب گناہوں کا حصہ نہیں بنتے۔۔۔۔تو آپ نے صبر کیا ۔۔۔!نامحرم کی طرف نظر اٹھتی ہے اور آپ اپنے نفس کی سنے بغیر نظر جھکا لیتے ہیں ۔۔۔تو آپ نے صبر کیا ۔۔۔!!اسی طرح اور بھی بہت ساری وہ سب چیزیں جو انسان میں رغبت رکھتی تھیں لیکن دنیا میں ان کو منع کردیا گیا ۔۔۔تا کہ اللّٰہ ہماری آزمائش کرے۔۔کہ آیا نفس میں رغبت کے باوجود میرا بندہ اپنی پسند کو فوقیت دیتا ہے یا مجھے…!۔اور محبت تو یہ ہے کہ ان سب چیزوں کوحرام کرنے کے پیچھے جو حکمت رکھی اللّٰہ نے اس میں بھی ہماری ہی بھلائی ہی ہے۔۔!پھر بھی وہ ہمیں ہماری پسندیدہ چیزوں پر صبر کرنے کیلئے ثابت قدم بنانے کیلئے قرآن میں بار بار وعدہ بھی کرتاہےکہ وہ ہمارے لیے ان سب چیزوں کو جنت میں عمدہ و احسن انداز میں پیش کرے گا ،جو سب کچھ دنیا میں ہم نے اللّٰہ کی خاطر چھوڑا۔!وہ ہمیں مل جائے گا۔اور اس کے ساتھ ساتھ وہ بار بار ہمیں یہ بھی دلاسہ دیتا ہے کہ یہ دنیا کی آزمائش بس کچھ دیر کی ہے، دنیا تو بہت عارضی اور قلیل ہے، بس یہاں کچھ عرصہ کے لیے صبر کر لو۔۔کچھ عرصہ نفس پر قابو رکھ لو۔پھر جنت میں سب ملے گا!کیا ہم اپنے رب کے لیے صبر نہیں کر سکتے؟کیا ہم اللّٰہ کی پسند نا پسند کو اولین ترجیح نہیں بنا سکتے ؟کیا موسیقی ،بے پردگی، حرام تعلقات، اور باقی نفس کی لغزشوں پر صبر ناممکن ہے۔۔؟اللّٰہ تو ہمارا منتظر ہے کہ ہم کب اس کی طرف پلٹ کر آئیں ،تو کیا پھر ہم اس کیلئے دنیا میں تھوڑاسا انتظار نہیں کر سکتے….؟؟وہ کہتا ہے: [“فَصَبْرٌجَمِیْل”(سورہ یوسف:18)”پس صبر ہی سب سے بہتر ہے]تو پس جب بھی گناہ کی طرف دل مائل ہونے لگے ،اس پر صبر کریں ۔۔اور یاد رکھیں کہ آزمائشیں چھوٹی چھوٹی چیزوں پر بھی لی جاتی ہیں!اور جب آپ کی پسندیدگی اللّٰہ کی ناپسندیدگی بننے لگے تو اپنی پسند کو بھول کر اللّٰہ کی پسند کو ترجیح دیا کریں۔۔۔!”وَلِرَبِّکَ فَاصْبِرْ”(سورہ المدثر:6)”اور اپنے رب کی خاطر صبر کرو”تو کیا اب بھی ہم اپنے رب کے لیے ذرا سا صبر نہیں کر سکتے؟اگر ہم اپنی پسندیدہ چیزوں پر صبر کرنا سیکھ لیں تو بہت سے گناہوں سے خود بہ خود بچ جائیں گے…!اور یہی کام آپ کو آپ کے رب کے بہت قریب کر دے گا ۔۔۔کہ میرا بندہ اپنی من پسند چیزوں کو صرف اس لیے چھوڑ رہا ہے کہ وہ مجھے پسند نہیں…!اور اسی صبر کے بدلے، جو آپ نے دنیا میں کیا ہوگا وہ آپ کو جنت میں ہر چیز دے دےگا…!بس کچھ دیر کیلئے صبر کرنا سیکھیں اپنی پسندیدہ چیزوں پر…!

Written by Hira Zahoor.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

0 thoughts on “Dimensions of patience.”

  1. Bohat khoobsurat ma sha Allah ❤
    Allah hm sb ko sabr ki tofeeq atta frmain
    Aameen summa aameen ✨

  2. ماشاءاللہ بہت گہری باتیں ہیں۔۔۔ اللہ ان پر ہمارا ایمان بڑھاۓ کہ یہ سب ان شاءاللہ ہمیں جنت میں ملے گا۔ وہ جنت جو نہ کسی آنکھ نے دیکھی، نہ کسی کان نے اسے سنا، نہ کسی دل نے اس کا گمان کیا۔۔۔

Aslamualykum!
Scroll to Top